انقرہ31جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک کے خفیہ ادارے اور مسلح افواج پر ان کا براہ راست کنٹرول ہو۔سنیچر کی شب الہیبر ٹی وی کو انٹرویو دیتے صدر اردوغان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت آئین میں تبدیلیوں کے لیے پارلیمان سے رجوع کرے گی۔صدر اردوغان کا کہنا تھا کہ تمام فوجی سکول بند کر دیے جائیں گے اور ایک قومی عسکری یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ فوج کی تعداد میں کمی کی جاسکتی ہے لیکن ان کے اسلحے میں اضافہ کیا جائے گا۔صدر اردوغان کی جانب سے ان اقدامات کا اعلان ترکی میں بغاوت کی کوشش کی ناکامی کے بعد کیے جانے والے اقدامات کی ایک کڑی ہے۔صدراردوغان کا کہنا تھا کہ وہ ترکی کے خفیہ ادارے اور فوجی سربراہ کو براہ راست اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے آئینی میں تبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔ہم پارلیمان میں ایک آئینی پیکج متعارف کروائیں گے اگر وہ منظورہوگیاتو نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزئشن (ایم آئی ٹی)اور چیف آف سٹاف براہ راست صدرات کے زیر اثر آجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بری، بحری اور فضائیہ کے سربراہان وزیر دفاع کو براہ راست رپورٹ کریں گے۔صدراردوغان کا کہنا تھا کہ وہ ایم آئی ٹی اوراس کے سربراہ کی جانب سے بغاوت کی رات موصول ہونے والی معلومات سے ناخوش تھے اور انھوں نے وقت کے ضیاع کی شکایت کی تھی۔ان کا کہنا تھاکہ بدقسمتی سے یہ انٹیلی جنس کی شدید ناکامی تھی۔خیال رہے کہ ترکی میں بغاوت کی کوشش کے بعد18000ہزار گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں۔جبکہ جمعرات کوفوج میں تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے 1700فوجی اہلکاروں کو برطرف کر دیا تھا اور اب تک40فیصد جرنیل اپنے عہدوں سے برطرف ہو چکے ہیں۔پبلک سیکٹر میں کام کرنے والے66000افراد کو نوکریوں سے نکالاجاچکا ہے اور50ہزار کے پاسپورٹ منسوخ کیے جاچکے ہیں۔اس کے علاوہ ملک کے142میڈیا اداروں کو بند کیا جا چکا ہے اورمتعددصحافی بھی زیرِ حراست ہیں۔
شیخوپورہ میں مبینہ پولیس مقابلہ، سات شدت پسند ہلاک
شیخوپورہ31جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں محکمۂ انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک کارروائی میں سات مبینہ شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔لاہور سے صحافی عبدالناصر کے مطابق سی ٹی ڈی پنجاب کے ترجمان نے بتایا کہ یہ کارروائی سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب میں شیخوپورہ کے علاقے پریاں والا میں کی گئی جہاں پولیس نے ریلوے پھاٹک کے قریب کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور کالعدم لشکر جھنگوی کے نو سے دس دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ان شدت پسندوں نے شہر میں اہم تنصیبات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کونشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ جب پولیس انھیں گرفتار کرنے کے لیے وہاں پہنچی تو انھیں ازخود گرفتاری دینے کاکہا گیا لیکن انھوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی۔سی ٹی ڈی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس فورس نے بھی اپنے دفاع میں فائرنگ کی تاہم فائرنگ کا سلسلہ جب تھم گیا تو پولیس کو موقع سے سات شدت پسندوں کی لاشیں ملیں جو ترجمان کے بقول ان کے اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے تھے جبکہ دیگر دو یا تین شدت پسند فرار ہوگئے۔ترجمان کے مطابق ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کے قبضے سے پانچ کلو گرام دھماکہ خیزمواد،دوڈیٹونیٹر،تین موٹرسائیکلیں،تین کلاشنکوفیں،چار پستول اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔